عشق کرنا عشق کی بات مت پو چھنا

Poet: Maria Riaz By: Maria Riaz, Haroona abad

عشق کرنا عشق کی بات مت پو چھنا
اس آگ میں جلنا انتہاہ مت پو چھنا

محبت کرتے ہو پھر کیوں ڈرتے ہو
گر میرے ہو میرے جذبات مت پو چھنا

وحشت سے بھری وحشی راہیں ہیں
ان راہوں پر چلنا منزل مت پو چھنا

عذاب سی لگنے لگے جب زندگی موت سے سوال مت کرنا
زندگی میں جینا، سانسوں سے حال مت پوچھنا

کمال سا ضبط رکھنا خود پر
ضبط سے فرقت کے لمحات مت پوچھنا

بہت وسیع میدان ہے ہار بھی جاؤ اگر
ہار کر بھی ہار کی وجہ مت پوچھنا

تڑپو گے بہت تڑپتا پاؤ گے خود کو
تڑپتی مجھلی سے اس کا سمندر مت پوچھنا

پلکوں پر ضرور موم کے آنسو جما لینا
یاد کی شمع سے انہیں پگلھنے مت دینا

ہاتھوں کی لکیروں میں محبت کی عمر لازمی پڑھ لینا
اشکوں سے ان لکیروں کو بدلنے کی فریاد مت کرنا

Rate it:
Views: 961
04 Jul, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL