عشق کی تجھکو انتہا دکھاؤں گا
میں چاہ کر بھی تجھے بھول نہ پاؤں گا
تو لاکھ ستم کر لے مجھ پے اے میرے بھولے صنم
میں تیرے ہر ستم کو ہنس کر سہہ جاؤں گا
کیس جھیل سی آنکھیں خدا نے تجھے بخشی ھیں
میں ان سے نکلا بھی تو کدھر کو جاؤں گا
آج کیوں تجھ میں یہ شوق پیدا ھوا وقار
ایسا لگتا ھے آج میں مر جاؤں گا