عشق کے افسانوں میں نیا رنگ بھرتے ہیں
ہم نہ جانے کیسی کیسی باتیں کرتے ہیں
عجب خواب تھا جو ہم نے دیکھا تھا مل کر
جسے لب پر لاتے ہوئے بھی اب ڈرتے ہیں
یہاں کوئی دوست نہیں ہے زمانے میں
وہی ہیں مہربان جو میرا خیال کرتے ہیں
یہ جاتنے ہوئے کہ زندگی وفا نہیں کرتی
کیسے لوگ ہیں عمر بھر جفا کرتے ہیں
کوئی سن نہ لے تمھاری یہ باتیں جمیل
ایسی باتیں تو اشاروں میں کیا کرتے ہیں