عشق کے باب میں کچھ یوں ہے تمہارا، میرا
فائدے سارے تمہارے ہیں، خسارہ میرا
سُکھ جزیروں پہ اترتے ہوئے اس نے یہ کہا
غم کے دریاؤں کے ساحل کا کنارہ، میرا
گر پیادہ بھی کوئی جیت کے نکلا تو ترا
اور بازی میں کوئی شاہ بھی ہارا، میرا
دل بھروسہ جو بہت کرنے لگا ہے اس پر
مجھ کو اک روز ڈبوئے گا، سہارا میرا
جیتنے والے سبھی تیرے طرف دار ہوئے
اور اس کھیل میں جو بھی کوئی ہارا، میرا