تم سے زیادہ نشہ ہے کہ دو ان شرابوں کو اتنا مدحوش کردیا عشق نے مجھے نیند نہیں آتی راتوں کو محبت تو چھوڑدوں گا پر کیسے بھُلا پاہوں گا تیری یادوں کو عشق گناہ ہے اگر تیری کتاب میں فہیم تو جلادو ان کتابوں کو