عظمتِ علم ۔۔۔۔اور۔۔۔ ملالہ یوسف زئی
Poet: Haji Abul Barkat,poet By: Haji Abul Barkat,Poet/Columnist, Karachi ( چراغ علم و عمل روشن ہوا )
اک چراغ دائمی علم و عمل روشن ہوا
وہ چراغ تیز لوَ تریاق جہل روشن ہوا
علم کی تبلیغ کی باتیں سنیں تا زندگی
کھو کھلے دعوں کی فقط کثرت رہی
لے کرعلمَ علم وعمل،چل پڑی، چلتی پڑی
یہ عزیمت در حقیقت حاصل عصمت رہی
ہاں وہی ممتاز ہستی ایک نازک سی کلی
تاریک ذہنوں کیلئے قابلِ نفرت رہی
دیکھ لی دنیا نے فاتح کون ٹہرا اَن کر
انگنت دست دعا میں کس قدر شدت رہی
حق کی فتح تسلیم کر لو ، ظلمتوں کے ظالموں
حق سے تمہاری یہ شکست ، اک عبرت رہی
قول رسول ہے ہر مسلم مرد و عورت کیلئے
عظمت علم اَج ہے جو ، کل وہی عظمت رہی
بن کے خورشید و مہر چمکے ملالہ تا حشر
پہچانا تجھے کچھ دیر سے ، بس یہی غفلت رہی
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






