عظمت کا آبرو کا تیرے نام و نشاں کا ہے معاملہ یہ زندگی کے سود و زیاں کا ہے اٹھ دیکھ چل گئیں بے دینی کی آندھیاں رخ موڑنا تجھے اب ہر اک طوفاں کا ہے