نئے کپڑے بدل کے جائوں کہاں اور بال بنائوں کس کے لئے وہ شخص تو شہر ہی چھوڑ گیا اب باہر جائوں کس کےلئے نئے کپڑے بدل کے جائوں کہاں اور خود کو سجائوں کس کے لئے وہ شخص تو مجھ کو چھوڑ گیا اب عید منائوں کس کے لئے