غارت گر ديں ہے يہ زمانہ

Poet: By: Shahzad Shameem, Abbottabad

غارت گر ديں ہے يہ زمانہ
ہے اس کی نہاد کافرانہ
دربار شہنشہی سے خوشتر
مردان خدا کا آستانہ
ليکن يہ دور ساحری ہے
انداز ہيں سب کے جادوانہ
سرچشمہ زندگی ہوا خشک
باقی ہے کہاں مے شبانہ
خالی ان سے ہوا دبستاں
تھی جن کی نگاہ تازيانہ
جس گھر کا مگر چراغ ہے تو
ہے اس کا مذاق عارفانہ
جوہر ميں ہو 'لاالہ' تو کيا خوف
تعليم ہو گو فرنگيانہ
شاخ گل پر چہک وليکن
کر اپنی خودی ميں آشيانہ!
وہ بحر ہے آدمی کہ جس کا
ہر قطرہ ہے بحر بيکرانہ
دہقان اگر نہ ہو تن آساں
ہر دانہ ہے صد ہزار دانہ
''غافل منشيں نہ وقت بازي ست
وقت ہنر است و کارسازي ست''

Rate it:
Views: 601
10 Apr, 2009
More Life Poetry