غربت نے لے لی جان پر تمہیں اس سے کیا
Poet: عنیزہ By: Oniza, Karachiوہ بھوکا ہے کل شام سے پر تمہیں اس سے کیا
 وہ بیٹا تو نہیں تمہارا تمہیں اس سے کیا
 
 مرجاۓ گا وہ سردی سے اک کمبل کی تلاش میں
 پر وہ بھاٸی تو نہیں تمہارا تمہیں اس سے کیا
 
 وہ بھٹکتا رہے گا رات بھر رزق کی تلاش میں
 وہ جاۓ گا نہ گھر یہ خالی ہاتھ لیے
 
 کہ بیٹھا ہے کوٸی وہاں اس کا منتظر ہوۓ
 کسی کی امید ہے وہ ناجانے کتنی دیر سے
 
 بلاتی ہے اسکو بابا اک ننھی سی گڑیا
 لپٹ جاتی ہے سینے سے وہ دوڑتی ہوٸی
 
 ہے ننھی جگمگاتی آنکھوں کی وہ امید 
 کہیں مر نہ جاۓ بھوکی وہ ننھی سی گڑیا 
 
 ہے مانگتا وہ روٹی نہ دینا تم اسے
 اک بھکاری سمجھ کے جھڑک دینا تم اسے
 
 مرجاۓ وہ بھوکا تو تمہیں اس سے کیا
 مرجاۓ گی گر ننھی پری تو تمہیں اس سے کیا
 
 وہ بیٹی تو نہیں تمہاری
 پھر تمہیں اس سے کیا
More Sad Poetry








 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 