غزل آوارہ
Poet: M Usman jamai By: M Usman Jamaie, karachiہمیں آوارہ کہہ کر لوگ پھر کیوں یاد کرتے ہیں
کہ ہم تو بس اکیلے راستوں کے ساتھ چلتے ہیں
ہماری گم رہی مشہور ہے اس شہرشرفا میں
نشاں منزل کے مل جائیں تو ہم رستہ بدلتے ہیں
نہ ہم کو روشنی میں ڈھالنے کی جستجو کیجے
ارے ہم سائے ہیں سائے، اندھیروں ہی میں ڈھلتے ہیں
رہیں گے قافلے میں کیا ، کہ ہم تو ایسے ہیں راہ رو
گوارہ ہی نہیں وہ رہ الائو جس پہ جلتے ہیں
More Life Poetry






