غزل

Poet: Syed Najaf Ali Sherazi(Udaas Sherazi) By: Sayed Najaf Ali Sherazi, Gujranwala

انکی گلیوں سے اب کوئی نہیں رشتہ یہاں سے لوٹ جائنگے
کہیں رسوا نہ کریںوہ زیادہ اکیلے ہی آنسوں بہائیں گے
انکے ھاں محبت کا قتل کوئی نئی بات نھیں
پھر بھی اسکی راہ میں گل ھی بچھا ئیں گے
تیری گلیاں ھیں اب بھی میرے خون سے رنگیں
تیری ظلمت کی سب کو کہانی سنائیں گے
جس گھڑی میں لٹا تھا تو نے اک اعلان کروایا
کردو پامال اسے خود ماتم سجائیں گے
اب رہا وعدہ میرا او سنگدل بےوفاتجھ سے
لیں گے اک اور جنم اور تجھ سولی پہ چڑھائیں گے
میرے مرنے کے بعد وہ ھنسا بےبہا
پھر کھا کے قسم کہا تجھے اور تڑپائیں گے
اداس کی میت پہ کوئل کا نوحہ تھا فقط
ھے اتنی بے بسی کہ خود ہی اشک بھائیں گے

Rate it:
Views: 882
09 Apr, 2008
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL