غزل

Poet: Shaikh Khalid Zahid By: Shaikh Khalid Zahid, Karachi

روٹھی ہوئی اس سے زندگانی دیکھی نہیں جاتی
آنکھوں میں ٹہری ہجر کی کہانی دیکھی نہیں جاتی

سہمی سی رہتی ہے آب و ہوا اب بھی شہروں کی
دشتِ کرب و بلا کی جیسی ویرانی دیکھی نہیں جاتی

پیوند لگے لباس میں کیو ں ہنستے مسکراتے لوگ
زرق برق چہروں کی پشیمانی دیکھی نہیں جاتی

ہر ایک سے ملتا ہوں مسکراتے ہوئے
آنکھوں میں کسی کی طغیانی دیکھی نہیں جاتی

بس یونہی چل پڑتا ہوں ساتھ اسکے خالد
مجھ سے تنہائی کی پریشانی دیکھی نہیں جاتی

 

Rate it:
Views: 685
22 Oct, 2018
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL