غلط تھے وعدے مگر ميں يقين رکھتا تھا

Poet: Mohsin Bhopali By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

غلط تھے وعدے مگر ميں يقين رکھتا تھا
وہ شخض لہجہ بڑا دل نشين رکھتا تھا

ہے تار تار مرے اعتماد کا دامن
کسے بتاؤں کہ ميں بھی امين رکھتا تھا

اتر گيا ہے رگوں ميں مری لہُو بن کر
وہ زہر ذائقہ بڑا انگبين رکھتا تھا

گُزرنے والے نہ يوں سرسری گُزر دل سے
مکاں شکستہ سہی، پر مکين رکھتا تھا

وہ عقلِ کُل تھا بھلا کس کی مانتا محسن
خيالِ خام پہ پختہ يقين رکھتا تھا

Rate it:
Views: 771
22 Sep, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL