غم جاناں کا دہلا

Poet: Bakhtiar Nasir By: Bakhtiar Nasir, Lahore

خزاں میں بہار کے نشاں ڈھونڈتا ہوں
یزداں کا مارا ہوں ‘ یزداں ڈھونڈتا ہوں

بکھر گیا ہے جو آشیاں ‘ ڈھونڈتا ہوں
انہی جلتے شراروں کا سماں ڈھونڈتا ہوں

میرے تبسم کے پردہ میں ہزار پردے
تیر جس سے چلا وہ کماں ڈھونڈتا ہوں

لوگ آرزوؤں کی اپنی تکمیل ڈھونڈتے ہیں
میں دل میں کوئی اپنے ارماں ڈھونڈتا ہوں

بازار میں دیکھو تو سنگ بہت سستے
میں کیوں پھر وہی سنگ آستاں ڈھونڈتا ہوں

سکھ چین دیا تھا ‘ درد لیا ہے
اسی درد کا اب درماں ڈھونڈتا ہوں

غم دوراں کے نہلے پہ غم جاناں کا دہلا
اس میں خدائی رمز نہاں ڈھونڈتا ہوں

Rate it:
Views: 400
22 Dec, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL