غم سے ہی رسم و راہ کر لیں گے

Poet: Muhammad Faisal By: Muhammad Faisal, Karachi

زندگی سے نباہ کر لیں گے
ضبطِ غم بے پناہ کر لیں گے

کیا خبر تھی کہ دل کے ہاتھوں ہم
اپنی حالت تباہ کر لیں گے

شکوہ سنجی عبث ہے اُن کے حضور
زیرِ لب آہ آہ کر لیں گے

گر ہیں خوشیاں نہیں مقدر میں
غم سے ہی رسم و راہ کر لیں گے

ڈھال کے حالِ دل کو شعروں میں
اپنے غم کا گواہ کر لیں گے

Rate it:
Views: 364
13 Jan, 2018