غم کتنے میری زندگی میں رہے
Poet: Syed Ishtiaq Hussain Kazmi By: Waqas Shah, rawalpindiغم کتنے میری زندگی میں رہے
پھر بھی شامل تیری ہر خوشی میں رہے
تیری صورت میں جانے کیا ہے رکھا
مر کے بھی ہم تیری عاشقی میں رہے
پاس اترنے کو تھے بہت سمندر میرے
جانے کیوں ہم تیری تشنگی میں رہے
کہیں آدمی کا دشمن بھی ہے آدمی
کہیں جان آدمی کی آدمی میں رہے
مجھ سے جتنی بھی کی تو نے دشمنی
دل کے رشتے مگر دوستی میں رہے
جب سے تیرے ملن کی امیدیں لگیں
پھر مزے نہ کسی مئے کشی میں رہے
More Sad Poetry






