غم کی اپنے کہانی لکھتے ہیں
دکھ درد کی ترجمانی لکھتے ہیں
تم ہی ہو سرمایہ حیات اپنے۔
تم ہی ہو زندگانی لکھتے ہیں۔
جو ہمیں یاد ھے آپ بیتی۔
وہ تمہیں یاد دھانی لکھتے ہیں۔
تمہارے بنا کہیں دل نہ لگنا۔
ھے سراسر پریشانی لکھتے ہیں
کیوں رہا ہمسے ناراض زمانہ
تھی جو باہم نادانی لکھتے ہیں
قصہ ھے اس کا قلم سے اپنے۔
تمہید اسد کوئی یعنی لکھتے ہیں