غم ہجر مے کشی اور صحرا ہوتا
خاموشی سناٹا اور بھی گہرا ہوتا
ہم ڈوبے رھتے تیرے خیالوں میں
کتنا رنگیں ماحول وقت سنہرہ ہوتا
شب گئے نہ سوتے تیری یاد میں
تیری یادون کا دل پر پہرہ ہوتا
لوگ طعنے دیتے تیری وفائوں پر
تجھ پر اعتبار اور بھی گہرہ ہوتا