غم ہوتے ہیں جہاں ذہانت ہوتی ہے

Poet: Javed Akhtar By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

غم ہوتے ہیں جہاں ذہانت ہوتی ہے
دنیا میں ہر شے کی قیمت ہوتی ہے

اکثر وہ کہتے ہیں وہ بس میرے ہیں
اکثر کیوں کہتے ہیں حیرت ہوتی ہے

تب ہم دونوں وقت چُرا کر لاتے تھے
اب مِلتے ہیں جب بھی فرصت ہوتی ہے

اپنی محبوبہ میں اپنی ماں دیکھیں
بِن ماں کے لڑکوں کی فِطرت ہوتی ہے

اک کشتی میں ایک ہی قدم رکھتے ہیں
کچھ لوگوں کی ایسی عادت ہوتی ہے

Rate it:
Views: 528
12 Oct, 2011