آنسووں کو بہت سمجھایا تنہائی میں آیا کرو محفل میں ہمارا یوں مزاق اڑایا نہ کرو اس پر آنسو تڑپ کر بولا اتنے لوگوں میں آپ کو تنہا پاتے ہیں اس لئے چلے آتے ہیں