Add Poetry

غیر کی خاطر سے تم یاروں کو دھمکانے لگے

Poet: رنگیں سعادت یار خاں By: Faraz, Peshawar

غیر کی خاطر سے تم یاروں کو دھمکانے لگے
آ کے میرے روبرو تلوار چمکانے لگے

جی میں کیا گزرا تھا کل جو آپ رکھ قبضہ پہ ہاتھ
خوب سا گھورے مجھے اور تن کے بل کھانے لگے

دل طلب مجھ سے کیا میں نے کہا حاضر نہیں
یہ غضب دیکھو مچل کر پاؤں پھیلانے لگے

قتل کر کر یہ نہیں معلوم کیا گزرا خیال
دیکھ وہ بسمل مجھے کچھ حیف سا کھانے لگے

یار مجھ کو دیکھ زا رونا تو ان سا ہجر میں
مشفقانہ کچھ نصیحت جبکہ فرمانے لگے

جل کے رنگیںؔ میں نے یہ مصرع تجلیؔ کا پڑھا
''دل کو سمجھاؤ مجھے کیا آ کے سمجھانے لگے''

Rate it:
Views: 471
14 Jul, 2021
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets