Add Poetry

فرضی دعویدار ہے

Poet: آفتاب شکیل By: محمد رضوان, Lahore

فرضی دعویدار ہے
اپنی جو بھی یاری ہے

میرے وعدے پر مت جا
یہ بالکل سرکاری ہے

وقت کو کوسو کے اس کی
رگ رگ میں مکاری ہے

اور بھلا کیا ہے جینا
مرنے کی تیاری ہے

اک بس تو ہی ہے تیرا
باقی دنیا داری ہے

اور تو کیا کرتے تنہا
خود سے ہی جھک ماری ہے

تم کو پڑھ کر بھول گیا
دل بھی کیسا کاری ہے

دل نے عشق کی ناکامی
قسمت پر دے ماری ہے

غم کو اماں دینا آفیؔ
صدموں کی فن کاری ہے

Rate it:
Views: 409
20 Jul, 2022
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets