فسانہ بیتے لمحوں کا
Poet: UA By: UA, Lahoreفسانہ بیتے لمحوں کا ہمیشہ یاد کرتے ہیں
 کبھی اپنی کبھی ان کی زبانی یاد کرتے ہیں
 
 ذرا فرست ملی ہے آؤ تم کو بھی یہ بتلا دیں
 کہ تنہائی کی وحشت کیسے ہم برباد کرتے ہیں
 
 یہ دل جب بھی تڑپتا ہے اسی کا نام لیتا ہے
 اسی کو سوچتے رہنا کہ جس کو یاد کرتے ہیں
 
 اکیلے بیٹھ کر پہروں انہی کو سوچتے رہنا
 تنہائی کی وحشت اسی طرح برباد کرتے ہیں
 
 میرے دل کو خبر میری محبت کو یقیں ہے کہ
 میری طرح سے وہ بھی مجھے یاد کرتے ہیں
 
 میری یادوں سے اکثر ہی شام و سحر میں
 بزم احساس وہ اطراف میں آباد کرتے ہیں
 
 انداز بیاں، حسن سخن، حسن ادا بھی
 کچھ خاص ہے ان میں جو انہیں یاد کرتے ہیں
 
 دل ناشاد کو عظمٰی ہم ایسے شاد کرتے ہیں
 کسی کا نام لیتے ہیں کسی کو یاد کرتے ہیں
More Sad Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 