Add Poetry

فصل گل جو آگئی بہار سے بھی ڈر گئے

Poet: S.M. Akhtar Malik By: S.M. Akhtar Malik, Allu Wali /Mianwali

 فصل گل جو آگئی بہار سے بھی ڈر گئے
خزاں رسیدہ پات تھے ہواؤں میں بکھر گئے

اب اور کیا کہو گے تم پیار کی صفائی میں
ترے لئے تو جیتے جی ہم آج ہی سے مر گئے

انعا م تو نے پا لیا تجھے بھی کچھ خبر ہے کیا
ترے انعام کے عوض جانے کتنے سر گئے

پوچھ لی جو میں نے ان سے رات کی وہ داستاں
ملے تو مجھ سے ملتے ہی وہ آج پھر مکر گئے

رقص میں تھیں وحشتیں رقص میں تھا آسماں
اداسیوں سے مل کے بھی روتے روتے گھر گئے

تری کٹی ہے عیش میں مری کٹی دکھوں میں ہے
ترے بھی دن گزر گئے مرے بھی دن گزر گئے

Rate it:
Views: 397
04 Apr, 2011
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets