فقر و ملو کیت

Poet: Allama Iqbal By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

فقر جنگاہ میں بے ساز و یراق آتا ہے
ضرب کاری ہے اگر سینے میں ہے قلب سلیم

اس کی بڑھتی ہوئی بے باکی و بے تابی سے
تازہ ہر عہد میں ہے قصۂ فرعون و کلیم!

اب ترا دور بھی آنے کو ہے اے فقرِ غیور
کھا گئی روحِ فرنگی کو ہوائے زر و سیم!

عشق و مستی نے کیا ضبط نفس مجھ پر حرام
کہ گرہ غنچے کی کھلتی نہیں بے موجِ نسیم

Rate it:
Views: 837
10 Sep, 2011