فقط گھر کی محبت کیا کرے گی

Poet: By: AAZAD ALI, HUB CHOWKI

فقط گھر کی محبت کیا کرے گی
نہ ہو زر جیب میں ،چھت کیا کرے گی

در و دیوار کیا دیں گے سہارا
ان اینٹوں کی رفاقت کیا کرے گی

اگر حاصل نہ ہو آسائش جاں
یہ خالی خولی قربت کیا کرے گی

بھرے گی سرد و گرم آہیں یہ دنیا
مدد، حسب ضرورت کیا کرے گی

بھلا کب کرچیاں جوڑے گا کوئی
اس آئینے کی حیرت کیا کرے گی

چلو ہم تو غزل میں، رو بھی لیں گے
کسی گونگے کی وحشت کیا کرے گی

Rate it:
Views: 353
03 Sep, 2012