فلک پہ چاند کے ہالے بھی سوگ کرتے ہیں
جو تو نہیں تو اُجالے بھی سوگ کرتے ہیں
نگر نگر میں وہ پکھرے ہیں ظلم کے منظر
ہماری روح کے چھالے بھی سوگ کرتے ہیں
اسے کہو کہ ستم میں وہ کچھ کمی کر دے
کہ ظلم توڑنے والے بھی سوگ کرتے ہیں
تم اپنے دکھ پہ اکیلے نہیں ہو افسردہ
تمہارے چاہنے والے بھی سوگ کرتے ہیں