فنا ہوتی محبتوں سے کھیل پڑی

Poet: Maria Riaz Ghouri By: Maria Ghouri, HarooNAbad

دل کے طوفانوں سے کھیل پڑی
محبت کے ارمانوں سے کھیل پڑی

عشق کی بازی میں سب کچھ ہار بیٹھی
جھوٹے رشتوں سے کھیل پڑی

تجھ سے کسی بات کا شکوہ نہیں کروں گی
اعتبار کی حدوں سے کھیل پڑی

دھڑکنوں کا لحاظ ہے زندگی کی ضرورت نہیں
ٹوٹتی جڑتی سانسوں سے کھیل پڑی

سناٹا کر لیا خود دل کے عالم میں
اپنے شہر کی رونوقوں سے کھیل پڑی

لحد تک جانے کی ضرورت ہی کیا ہے
زندگی میں لحدوں سے کھیل پڑی

مجھے بتاتے ہو عشق کیسے کرتے ہیں
فنا ہوتی محبتوں سے کھیل پڑی

اپنی خوشیوں سے شرط لگائی تھی
اور تیری بے وفائیوں سے کھیل پڑی

Rate it:
Views: 444
29 Mar, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL