قرب

Poet: Abdul Waheed Sajid By: Abdul Waheed Ghouri, Dunya Pur, District Lodhran

جو تیری محبت میں گنہگار بہت تھا
تجھے کیا خبر وہ تیرا طلبگار بہت تھا

تجھے یاد یاد کرتے کوئی شخص مر گیا ہے
دنیا جسے سمجھتی ہے وہ بیکار بہت تھا

تم ساتھ اگر چلتے تو محسوس نہ ہوتا
وہی راستہ جو میرے لئے دشوار بہت تھا

جو کہتا تھا میں لوٹ کے واپس نہ آؤنگا
وہ چھوڑ کر بھی مجھ کو شرمسار بہت تھا

مجھ کو کہاں خواہش تھی عزیزو اقارب کی
رونے کو میری لاش پہ میرا یار بہت تھا

ساجد کو کیا ضرورت تیرے قرب کی جاناں؟
اپنے لئے تو بس تیرا دیدار بہت تھا

Rate it:
Views: 403
13 Feb, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL