قسمت
Poet: Seemab Aqil By: Seemab Aqil, Hyderabadقسمت کو میں نے ایسے ہی پایا ہے 
 انتظار کے لمحات میں بھی ٹرین کو چھوٹتے ہوئے پایا ہے 
 کبھی انجانے میں بھی ٹرین میں خود کو بیٹھے ہوئے پایا ہے 
 قسمت کو میں نے ایسے ہی پایا ہے 
 محبت کی طلب رکھنے والوں کو تنہا کھڑا ہوا پایا ہے 
 محبت پا لینے والوں کو بےغرض و بےنیاز ہجوم میں پایا ہے 
 قسمت کو میں نے ایسے ہی پایا ہے 
 پہاڑ کی طرح مضبوطی سے طوفانوں میں بھی کھڑا پایا ہے
 کبھی بارش کی بوندوں کی طرح نرمی سے گرتے ہوئے پایا ہے 
 قسمت کو میں نے ایسے ہی پایا ہے 
 ہاں ! مانا کہ شکوے ہزار ہیں اس قسمت سے مجھے اپنی 
 شکایات بھی انہی سے ہے جس کو بس اپنا ہمراز پایا ہے 
 ہاں قسمت کو میں نے اپنا ،صرف اپنا ،بس اپنا رہبر پایا ہے 
 قسمت کو میں نے حسین بہت حسین بس حسیں پایا ہے
More Sad Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 