قسمیں وعدے پیار وفا، سب باتیں ہیں باتوں کا کیا

Poet: "UPKAAR" By: Najeeb Ur Rehman, Lahore

قسمیں وعدے پیار وفا، سب باتیں ہیں باتوں کا کیا
کوئی کسی کا نہیں، یہ جھوٹے ناطے ہیں ناطوں کا کیا

ہو گا مسیحا سامنے تیرے، پھر بھی نہ تُو بچ پائے گا
تیرا اپنا، بھول کے آخر تُجھ کو آگ لگائے گا

آسمان پہ اُڑنے والے مٹی میں مِل جائے گا
قسمیں وعدے پیار وفا سب باتیں ہیں باتوں کا کیا

سُکھ میں تیرے ساتھ چلیں گے، دُکھ میں مُکھ موڑیں گے
دنیا والے تیرے بن کر تیرا ہی دِل توڑیں گے

دیتے ہیں بھگوان کو دھوکہ، انساں کا کیا چھوڑیں گے
قسمیں وعدے پیار وفا سب باتیں ہیں باتوں کا کیا

Rate it:
Views: 2880
23 Jul, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL