قسمیں وعدے پیار وفا، سب باتیں ہیں باتوں کا کیا
کوئی کسی کا نہیں، یہ جھوٹے ناطے ہیں ناطوں کا کیا
ہو گا مسیحا سامنے تیرے، پھر بھی نہ تُو بچ پائے گا
تیرا اپنا، بھول کے آخر تُجھ کو آگ لگائے گا
آسمان پہ اُڑنے والے مٹی میں مِل جائے گا
قسمیں وعدے پیار وفا سب باتیں ہیں باتوں کا کیا
سُکھ میں تیرے ساتھ چلیں گے، دُکھ میں مُکھ موڑیں گے
دنیا والے تیرے بن کر تیرا ہی دِل توڑیں گے
دیتے ہیں بھگوان کو دھوکہ، انساں کا کیا چھوڑیں گے
قسمیں وعدے پیار وفا سب باتیں ہیں باتوں کا کیا