قسم لے لو تمہارے بعد کسی کا خواب دیکھا ہو
کسی کو ہم نے چاہا ہو، کسی کو ہم نے سوچا ہو
کسی کی آرزو کی ہو، کسی کی جستجو کی ہو
کسی کی راہ دیکھی ہو، کسی کا قرب مانگا ہو
کسی کو ساتھ رکھا ہو، کسی سے آس رکھی ہو
کوئی امید باندھی ہو، کوئی دل میں اتارا ہو
کوئی تم سے پیارا ہو، کوئی دل میں بسایا ہو
کوئی اپنا بنایا ہو، کوئی روٹھا ہو تو ہم نے
اسے رو رو منایا ہو، دسمبر کی حسیں رت میں
کسی کا ہجر جھیلاہ ہو، کسی کی یاد کا موسم
میرے آنگن میں کھیلا ہو، کسی سے بات کرنے کو
کبھی یہ ہونٹ ترسے ہوں کسی کی بے وفائی پر
کبھی یہ نین برسے ہوں، کبھی راتوں کو اٹھ اٹھ کر
تیرے دکھ میں نہ روئے ہوں، زی قسم لے لو
تمہارے بعد ہم ایک پل بھی سوئے ہوں، قسم لے لو
کبھی جگنو، کبھی تارے، کبھی مہتاب دیکھا ہو
قسم لے لو تمہارے بعد، کسی کا خواب دیکھا ہو
قسم لے لو، تمہارے بعد، کسی کا خواب دیکھا ہو