Add Poetry

قصور تو ان آنکھوں کا ہے

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

کوئی ناجانے
ان آنکھوں میں کتنی گہرائی ہے
گرتے آنسو میں کتنی تنہائی ہے
پوچھا ! کسی نے سبیب
آنکھ سے
کیوں بہاتی ہیں تو آنسو ؟
کیوں تو اک آنسو گرا کر
شرمندہ کر دیتی ہیں ؟
بھری محفل میں تو رسوا کر دیتی ہیں ؟
آنکھ بولی ! جاتنے ہو کیا ؟
اک دل ہے
جو خون سے روتا ہے
پر کسی کو دیکھائی نہیں دیتا ہے
یہ سارا کمال تو میرا ہے
پر مجھے کوئی شباش نہیں دیتا ہے
جو میں اس خون کو
آنکھوں سے نکال کر
بے رنگ کرتی ہوں
یہ غموں میں تلخیوں میں
جل جل کڑوا ہو جاتا ہے
پر میں اسے نمکیں کرتی ہوں
پھر کیوں لوگ
مجھے خطاوار کہتے ہیں ؟
کیوں مجھ پے رنگ رنگ کے
یوہی الزام دیتے ہیں ؟
اور اگر کچھ نا بنے کہنے کو
تو آسانی سے کہتے ہیں
کہ رونا نہیں تھا ہم نے
پر قصور تو ان آنکھوں کا ہے

Rate it:
Views: 1153
21 Jun, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets