قضا دینے لگے
Poet: By: UA, Lahoreٹوٹ کر چاہا جنہیں وہ بھی دغا دینے لگے
آگ جلتی رہی وہ اور ہوا دینے لگے
اور بیمار مجھے میرے مسیحا نے کیا
میں نے جانا کہ وہ مجھ کو دوا دینے لگے
ہم نے دل ہار دیا ایسے وفا کاروں پر
جو دل سنبھل جانے پہ وفا دینے لگے
کاش وہ پہلے قدم مجھ کو آزما لیتے
جو امتحاں لے کے اب سزا دینے لگے
جب تلک موت کی چاہت رہی مرنے نہ دیا
جب میں جینے لگا تو کو قضا دینے لگے
More Sad Poetry






