قفس عالم کیا کہیئے

Poet: naila rani By: naila rani, karachi

قفس عالم کیا کہیئے
قلب حا لت کیا کہیئے
صنف نازک کیا کہیئے
لبوں پہ ہیں قفل کیا کہیئے
پا وں میں ز نجیر یں کیا کہیئے
مقام نہ ر تبہ کیا کہیئے
بے نام سا نکتہ کیا کہیئے
چا در ما نگوں کیا کہیئے
منتظر نگا ہیں کیا کہیئے
حالت قیام میں کیا کہیئے
مورد ا لزام ہیں کیا کہیئے
لفظوں کی تھکاوٹ کیا کہیئے
جملوں کی لجا جت کیا کہیئے
پھر بھی نہ شکوہ کیا کہیئے
رب ہی ہے حا فظ کیا کہیئے

Rate it:
Views: 740
28 Sep, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL