Add Poetry

قلم ہو، تیغ ہو، تیشہ کہ ڈھال مت چھینو

Poet: Wasi Shah By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

قلم ہو، تیغ ہو، تیشہ کہ ڈھال مت چھینو
کبھی کسی سے کسی کا کمال مت چھینو

خوشی اسی میں اگر ہے تو ہر خوشی لےلو
یہ دکھ، یہ درد، یہ حزن و ملال مت چھینو

اسی خلش کے سبب پھر مجھے ابھرنا ہے
خدا کے واسطے عہدِ زوال مت چھینو

میں چھوڑ سکتا نہیں ساتھ استقامت کا
مری اذان سے جوشِ بلال مت چھینو

ابھی کتاب نہ چھینو تم ان کے ہاتھوں سے
ہمارے بچوں کا حسن و جمال مت چھینو

ہماری آنکھ میں یادوں کے زخم رہنے دو
ہمارے ہاتھ سے پھولوں کی ڈال مت چھینو

ابھی بجھاؤ نہ کینڈل نہ کیک کاٹو ابھی
کچھ اور دیر مرا پچھلا سال مت چھینو

Rate it:
Views: 654
23 Sep, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets