میری قوم کا رہبر اک مرد قلندر دے میرے ملک کو اقبال سا دانشور دے تو بھیج دے گردوں سے اپنی نصرت کے سپاہی ہو جن سے تیرے دین کے دشمن کی تباہی ندیا بن کے بہا برما میں تیرے نام لیواوں کا لہو ہم گریا وزاری تم سے نہیں تو کس سے کریں