سنا تھا کہ قیامت میں تباہی کاحال ہوگا
تحلیل، مسمار، بربادی اوراختتام ہوگا
اُس وقت کوئی نہیں صرف اللہ کاوجود ہوگا
اللہ اپنے حبیب کا ذکراُس دن بھی کریگا
درود و سلام پڑھتا ہے رب اپنے حبیب پر
حبیب ظاہری نہ ہوگا تو کیا ہوامحبوب تو ہوگا
قطاریں بندھی ہوئی ہونگی حضرت انسانوں کی
ہر ایک پریشان ، فکرمند اور گھبراہٹ میں ہوگا
ظالم اپنے ظلموں کے پہاڑ دیکھ رے ہونگے
حضرت انسان کے لمحہ بہ لمحہ کا حساب ہوگا
دنیاکے جھوٹے لیڈر اوندھے پڑے ہونگے
پاکستانی لیڈروں کاانتہائی برے حال میں ہوگا
پاکستانی لیڈروں کی شورش اس طرح ہوگی
ہر تصویر میں جانوروں سے بد تر اعمال ہوگا
قیامت میں رسوائیوں کا تمام حال ان لیڈران کا ہوگا
عکس دنیا میں ان لیڈرانوں نے دین و دنیاکا برا حال کیا ہوگا
کہ حصول دولت و ہوس میں ڈوبے تھے اس طرح
ظالم لیڈرانوں نے مظلموں پرظلم کرناچھوڑا نہ ہوگا
نہ بنیادی سہولتیں نہ انصاف و حق میسر کیا ہوگا
الیکشن کے دنوں میں خوبصورت خوابوں کا انبار ہوگا
روز قیامت پاکستانی عوام کا جو حال ہوگا وہ دیکھنے والا ہوگا
ہر شخص بد عنوانی، لوٹ کھسوٹ، دھوکہ دہی میں مجرم بنا ہوگا
اے جاوید سنبھل نہیں سکتی اُس وقت تک حالت پاکستان کی
کہ جب تک ہر شخص اپنا اپنا خود احتساب کرنانہ شروع کریگا