قیامت تھی یا قیامت سے اک لبریز گھڑی
Poet: Syed Zaki ul Hasan Sherazi By: Syed Zaki ul Hasan Sherazi, Lahoreقیامت تھی یا قیامت سے اک لبریز گھڑی
یہ سب روداد اک ماں سے پوچھنا چاہتا ہوں
بچوں کو لے کر ہوتے ہیں ماں باپ کے کئی خواب
میں اس ماں کا خواب، اک ماں سے پوچھنا چاہتا ہوں
گھر سے جاتے ہوئے تو کرتے ہیں ۔سبھی الوداع
میں وہ الوداع، اک ماں سے پوچھنا چاہتا ہوں
ڈرتی تھی جس کو ماں ٹھنڈے پانی سے نہلاتے ہوئے
اس کا خون میں نہانا ،اک ماں سے پوچھنا چاہتا ہوں
آیا تھا جو دشمن وطن کا نام مٹانے کے واسطے
اک دلیر کی دلیری ، اک ماں کو بتانا چاہتا ہوں
دے کر کندھا، اپنے ہی سہارے کی لاش کو
اک باپ کی ہمت، دشمن کو بتانا کو چاہتا ہوں
برپا کرنا چاہتا تھا،دشمن جو دہشت ہمارے بچوں پر
ہر بچے کی آواز بن کر ، دشمن کو للکارنا چاہتا ہوں
More Sad Poetry






