قید خانے کی رات اداس ہوتی ھے

Poet: Mobeen Nisar By: mobeen nisar, Islamabad

قید خانے کی رات اداس ہوتی ھے
جلتے سینے میں پیاس ہوتی ھے

لگتا ھے زنداں کے باہر ہو آئی
تیری آھٹ پاس ہوتی ھے

ہوا کے تازہ جھونکوں میں
بکھری زلفوں کی باس ہوتی ھے

تیری پازیب چھنکتی ھے یا
کسی زنجیر کی آواز ہوتی ھے

یادوں کی کتاب کھل جاتی ھے
شب۔ تنہائی تیرا ہی باب ہوتی ھے

خیال پروانوں کی طرح آتے ہیں
درد کی شمع بیتاب ہوتی ھے

دور بجتا ھے کہیں پر ساز کوئی
کسی ٹوٹے ہوئے دل کی آواز ہوتی ھے

چاند پیڑ پر اداس نظر آتا ھے
ذرد چاندنی کی رات ہوتی ھے

اٹھ کر تیرے ساتھ چل پڑتا ہوں
حائل دروازہ نہ کوئی دیوار ہوتی ھے

نیند اپنی آغوش میں لے لیتی ھے
ستارے ڈوبنے لگتے ھیں سحر ہوتی ھے

Rate it:
Views: 384
21 Aug, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL