قید خانے کی رات اداس ہوتی ھے
Poet: Mobeen Nisar By: mobeen nisar, Islamabadقید خانے کی رات اداس ہوتی ھے
جلتے سینے میں پیاس ہوتی ھے
لگتا ھے زنداں کے باہر ہو آئی
تیری آھٹ پاس ہوتی ھے
ہوا کے تازہ جھونکوں میں
بکھری زلفوں کی باس ہوتی ھے
تیری پازیب چھنکتی ھے یا
کسی زنجیر کی آواز ہوتی ھے
یادوں کی کتاب کھل جاتی ھے
شب۔ تنہائی تیرا ہی باب ہوتی ھے
خیال پروانوں کی طرح آتے ہیں
درد کی شمع بیتاب ہوتی ھے
دور بجتا ھے کہیں پر ساز کوئی
کسی ٹوٹے ہوئے دل کی آواز ہوتی ھے
چاند پیڑ پر اداس نظر آتا ھے
ذرد چاندنی کی رات ہوتی ھے
اٹھ کر تیرے ساتھ چل پڑتا ہوں
حائل دروازہ نہ کوئی دیوار ہوتی ھے
نیند اپنی آغوش میں لے لیتی ھے
ستارے ڈوبنے لگتے ھیں سحر ہوتی ھے
More Sad Poetry






