Add Poetry

لاسٹ سین

Poet: شافعہ سباس عباسی By: Shafia Subas Abbasi, Islamabad

اسے جب دیکھنا چاہا
نجانے خوف کیسا تھا
یا بس انجان ہلچل تھی
فقط آواز دل نے دی
سنو یہ آخری سیں ہے
دکھا ہے جو یہاں تجھ کو
فقط یہ اک فسانہ ہے
بہت سوچا بہت سوچا
سمجھ میں کچھ نہیں آیا
یا شاید تنگ مجھ سے تھا
نجانے ایسا کیا مجھ میں
جو اک ہلچل لگی دل میں
وہ اک عادت
وہ عادت اس کے سونے تک مرا جو ساتھ دیتی تھی
میں متلاشی تھی اس کی ہی
نجانے کیوں
یہ چاہت تھی کروں باتیں مگر نہ بات کرتی تھی
نجانے کیسی لذت تھی
یہ انتظارِ محبت کی
ہاں تھا اک حوصلہ ایسا
جو سب کچھ بھی کراتا تھا
بہت دل میں یہ خواہش تھی
لگن اور جستجو بھی تھی
مگر جانے کیوں صلہ کچھ نہ ملا مجھ کو
اچانک کال آئی اک
وہ ایسی کال کہ جس نے سبھی کچھ راکھ کر ڈالا
مرے جذبوں کی شدت کو بھی پل میں راکھ کر ڈالا
عقل اب تک پریشاں ہے
نجانے کیوں میں زندہ ہوں
سمجھ مجھ کو ہے اب آیا
یہی تو آخری سیں ہے

Rate it:
Views: 401
04 May, 2022
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets