Add Poetry

لبوں میں نرم تبسّم رچا کے گھُل جائیں

Poet: Ahmed Nadeem Qasmi By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

لبوں میں نرم تبسّم رچا کے گھُل جائیں
خدا کرے میرے آنسو کسی کے کام آئیں

جو ابتدائے سفر میں دیے بُجھا بیٹھیں
وہ بد نصیب کسی کا سراغ کیا پائیں

تلاشِ حُسن کہاں لے چلی، خدا جانے
امنگ تھی کہ فقط زندگی کو اپنائیں

تمام میکدہ سنسان مئے گسار اُداس
لبوں کو کھول کے کچھ سوچتی ہیں مینائیں

بلا رہے ہیں اُفق پر وہ زرد روُ ٹیلے
کہو تو ہم بھی فسانوں کے راز ہو جائیں

نہ کر خدا کے لیے بار بار ذکرِ بہشت
ہم آسماں کا مکرّر فریب کیوں کھائیں

نہیں نہیں، تیرے عرفان کا سوال نہیں
جو اذن ہو تو حدِ آگہی سے بڑھ جائیں

ندیمؔ کو بھی تو مڈبھیڑ کی اُمید نہ تھی
اس اتفاق پہ آپ اس قدر نہ شرمائیں

Rate it:
Views: 351
15 Sep, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets