لب پہ فریاد ہے فریاد کیے جاتا ہوں دل میں اک یاد ہے سو یاد کیے جاتا ہوں ایک حرمت کا تعلق جو مجھے روکتا ہے طائر دل کو میں بر باد کیے جاتا ہوں