لب کھول کہتا ہوں

Poet: kashif imran By: kashif imran, Mianwali

ہمیشہ حق بول کہتا ہوں
تول کے لب کھول کہتا ہوں

ضائع نہ کر ان کو ، جو ہیں
زندگی کے دن انمول کہتا ہوں

اپنے عیبوں پہ نظر رکھنا
راز اوروں کے نہ کھول کہتا ہوں

جس سے کرو تو نبھاؤ اسے تم
کرو جو بھی قول کہتا ہوں

قناعت اپناؤ اپنی زندگی میں
نہ اٹھانا پڑے کشکول کہتا ہوں

نظر آسماں پر، زمیں پر ہوں پاؤں
نہ اڑنے کے لئے پر تول کہتا ہوں

خدا ہی بچائے گناہوں سے کاشف
ہر دم پڑھا کر لاحول کہتا ہوں

Rate it:
Views: 433
24 Aug, 2016
More Life Poetry