اک یہی آس ہی کافی ہے میرے جینے میں دل نہیں آپ دھڑکتے ہیں میرے سینے میں تجھ سے جو گھاؤ ملے دل سے لگا لیتے ہیں کتنی لذت ہے تیری ذات کے غم پینے میں