Add Poetry

لفظ

Poet: ندیم مراد By: nadeem murad, umtata

لفظ رسوا نہ کریں گے تو کریں گے پھر کیا
کچھ نہ بولو تو کریں گے گمنام
اور بولو تو کریں گے بدنام
معتبر بھی نہیں جو ان کا سہارا لیتے
اور اتنے ہیں کہ رہتا ہے ہمیشہ ابہام

جو بھی رکھتا ہے زبان، اصل میں لفظوں کا غلام
اور کروڑوں لب و لہجے میں بدل کر انداز
لفظ دیتے ہیں خیالوں کی غلامی کو دوام

داستاں دل کی لکھیں تو کیسے
وقت کو روک سکھیں تو کیسے
کہ کچھ اتنا مُتلوّن ہے طریق الفاظ
وقت تھوڑا سا بدل جاتا ہے
اور یہ پیرہنِ مطلب و آہنگ بدل دیتے ہیں
لفظ خود ہرمتِ الفاظ کو بخشیں الزام

لفظ ہی مرتکبِ جرم سخن
لفظ ہی سادہ دلوں کے دشمن
لفظ ہی ماتمِ طرزِ تحریر
لفظ ہی معرکہء شعلہ بیانِ تقریر
لفظ ہی جستجوئے منصب و عہدہ و خطاب
لفظ ہی سچے رجالوں کے لئے یوم حساب
لفظ بے ربط خیالوں کا مقدس احرام
اور بیباکیء جزبات نے جھیلے آلام

لفظ بے روح سے مردہ اجسام
اور مل جائیں تو تخلیق کریں
روز نئے طرزِ کلام

ماتم لفظ کرو یا نہ کرو
بَین ہر دور پہ کرنا ہوگا
کیوںکہ گونگوں کے بدلتے ایّام
بولنے والوں کو کرتے ہی رہے ہیں بدنام۔

Rate it:
Views: 344
23 Nov, 2012
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets