لوٹ آؤ مر نہ جاؤں کہیں
Poet: Maria Riaz Ghouri By: Maria Ghouri, HarooNAbadآنکھ میں آنسو کھٹک رہا ہے
دل تری راہ تک رہا ہے
اب جو بچھڑے ہو لوٹنا بھول گئے ہو کیا؟
عشق در بدر بھٹک رہا ہے
تری یاد میں وہ رات کا پچھلا پہر
کسی بچے کی مانند بلک رہا ہے
وقت اب یوں گذرتا ہے
بن ترے ہر لمحہ ججھک رہا ہے
دیواریں رو رہی ہیں
مرا گھر سسک رہا ہے
تری جدائی کا ہر لمحہ
گذر کر تھک رہا ہے
لوٹ آؤ مر نہ جاؤں کہیں
جدائی کا دور پک رہا ہے
More Sad Poetry






