سانسیں رک جاتی ہے تیرے نہ آنے سے
کچھ یاد نہیں رہتا تیرے نہ آنے سے
سنولوٹ آؤ نہ
میری طبیعت خراب رہتی ہے
کچھ حوش نہیں رہتا
میری سانس میں سانس آ جاتی ہے
میں جب تم کو دیکھ لیتی ہوں
سنو لوٹ آؤ نہ
جن راہوں پہ ملتے تھے ہم ہر روز
وہ راہیں مجھ سے سوال کرتی ہے
سنو لوٹ آؤ نہ
وہ چاند جس میں تم مجھ کو دیکھتے تھے
وہ چاند آجکل اداس رہتا ہے
سنو لوٹ آؤ نہ
وہ تجھ کو دیکھ کر میرے ہونٹ مسکرانے لگتے تھے
اب صدیوں سے خاموش رہنے لگےہے
سنو لوٹ آؤ نہ
آ جاؤ جب تک میں زندہ ہوں
پھر تو رو رو کے کہو گے
سنو لوٹ آؤ نہ