ایسے تنہا چھوڑ دیا ہے لوگوں نے
مجھ کو پڑھنا چھوڑ دیا ہے لوگوں نے
میری چھوٹی چھوٹی کڑوی میٹھی باتوں پر
لڑنا اور جھگڑنا چھوڑ دیا ہے لوگوں نے
کہی ان کہی باتوں کو سنی ان سنی کرنا
راضی ہونا اور بگڑنا چھوڑ دیا ہے لوگوں نے
میرے خوابوں کی سچی تعبیر بتانے والوں نے
اب تعبیروں کو دہرانا چھوڑ دیا ہے لوگوں نے
کہنا قصے سن سن کر بیزار ہوئے تو آخر
میری محفل میں آجانا چھوڑ دیا ہے لوگوں نے
میری محفل میں نہ آنا ایک طرف ہے اب تو
اپنی محفل میں بلانا چھوڑ دیا ہے لوگوں نے
عظمیٰ رفتہ رفتہ میرے ساتھی روٹھ گئے ہیں
مجھے منانا اور بہلانا چھوڑ دیا ہے لوگوں نے